حماس کیا ہے؟
حماس جو کہ حرکت المقاوۃ الاسلامیہ کا مخفف ہے، ایک اسلامی مزاحمتی تحریک ہے جس کی بنیاد 1987 میں پہلی فلسطینی بغاوت (انتفادہ) کے دوران رکھی گئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اخوان المسلمون کے اسلامی نظریے کا اشتراک کرتا ہے، جو مصر میں 1920 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی، اس وقت حماس یاسر عرفات کی قیادت میں فلسطینی جماعتوں کے اتحاد 'تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کی مخالفت میں وجود میں آئی تھی۔
اس تنظیم نے صدر محمود عباس کی قیادت میں الفتح تحریک کی وفادار افواج کے ساتھ ایک مختصر خانہ جنگی کے بعد 2007 سے غزہ کی پٹی کو چلایا ہے جو مغربی کنارے سے تعلق رکھتے ہیں اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (PLO) کے سربراہ بھی ہیں۔
2006 کے عام انتخابات میں فتح کے بعد حماس نے غزہ پر قبضہ کر لیا، حماس نے صدر محمود عباس پر ان کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا جب کہ محمود عباس نے جو کچھ ہوا اسے بغاوت قرار دیا
اس کے بعد سے اسرائیل کے ساتھ تنازعات کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں، جن میں اکثر حماس کے غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملے اور اسرائیلی فضائی حملے اور غزہ پر بمباری شامل ہے، حماس نے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور 1990 کی دہائی کے وسط میں اسرائیل اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (PLO) کے درمیان طے پانے والے اوسلو امن معاہدے کی مخالفت کی۔
حماس کا مسلح ونگ:
حماس کا ایک مسلح ونگ ہے جس کا نام 'عزالدین القسام بریگیڈ' ہے، یہ اپنی مسلح سرگرمیوں کو اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کے طور پر بیان کرتا ہے۔
حماس ایک علاقائی اتحاد کا حصہ ہے جس میں ایران، شام اور لبنان میں حزب اللہ نامی گروپ شامل ہیں، جو مشرق وسطیٰ اور اسرائیل میں امریکی پالیسی کی وسیع پیمانے پر مخالفت کرتے ہیں جب کہ اس کی طاقت کا مرکز غزہ ہے، حماس کے فلسطینی علاقوں میں بھی حامی ہیں، اور اس کے رہنما قطر سمیت مشرق وسطیٰ میں پھیلے ہوئے ہیں۔
0 Comments